Maktaba Wahhabi

113 - 256
’’اے نبی! ان سے کہیے کہ تمھیں خشکی اور تری کی مصیبتوں سے کون بچاتا ہے جبکہ تم اسے عاجزی سے اور خفیہ طورپر پکارتے ہو؟‘‘[1] ’’کہہ دیجیے کہ اللہ تعالیٰ ہی تمھیں ان سے اور دوسرے تمام مصائب سے نجات دلاتا ہے، پھر تم شرک کرتے ہو۔‘‘[2] دعا کرنے یا مدد کے لیے صرف اللہ کوپکارنے کاحکم قرآن میں بے شمار مقامات پرآیا ہے اور غیر اللہ کو پکارنے پر وعیدیں بھی اسی انداز میں دی گئی ہیں، مثلاً: ’’اسی (اللہ) کو پکارنا برحق ہے اور جو لوگ اسے چھوڑ کر اوروں کو پکارتے ہیں، وہ ان کی پکار کا کوئی جواب نہیں دیتے۔‘‘[3] بلکہ اس سلسلے میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ملاحظہ ہو: ’إِنَّہُ مَنْ لَّمْ یَسْأَلِ اللّٰہَ یَغْضَبْ عَلَیْہِ‘’’جو شخص اللہ تعالیٰ سے نہیں مانگتا، اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوتا ہے۔‘‘[4] یعنی جو اللہ کے بجائے دوسروں کو حاجت روا سمجھتا ہے، اس کا یہ فعل اللہ تعالیٰ کی خفگی کا باعث بن جاتا ہے۔ اس بنا پر مسلمان کے لیے لازم ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ ہی کو اپنی مشکلات و مصائب میں پکارے اوراسی سے امداد طلب کرے۔ ’’کون ہے جو بے قرار کی دعا کو سنتا اوراس کی تکلیف کو دور کردیتا ہے۔ کیا اللہ
Flag Counter