دلائل البتہ ان دلائل کے متعلق گزارش کرنا جن سے عوام کو مغالطہ ہو سکتا ہے۔ ہمارا فرض ہے۔ محترم رضوانی صاحب نے اہل حدیث کی اقتداء کے ناجائز ہونے میں پانچ مسائل کا تذکرہ کیا ہے۔ حضرت مجدد الوقت مجتہد العصر مولانا سید نواب صدیق حسن خان صاحب کی کتاب ’’الروضۃ الندیۃ‘‘ کے کسی اردو ترجمہ سے استفادہ کیا گیا ہے۔ ارشاد ہوتا ہے۔ ’’پانی کتنا ہی کم ہو نجاست پڑنے سے ناپاک نہیں ہوتا۔ جب تک رنگ یا مزہ یا بو نہ بدلے۔‘‘ فتویٰ سنیے: سوچیے یہ لوگ ایک لوٹے پانی میں ایک قطرہ پیشاب گر جائے تو اس کو پاک کہتے ہیں اور اس سے وضو کرکے نماز پڑھ لیتے ہیں۔ بتائیے ہماری نماز ایسے پانی سے وضوء کے ساتھ کیسے ہو سکتی ہے؟ اب ہماری گزارشات سنیے: 1. درر بہیہ کے نام سے نواب صدیق حسن خان صاحب رحمہ اللہ کی کوئی کتاب نہیں۔ البتہ امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ کی اس نام کی ایک کتاب ہے جس پر نواب صاحب مرحوم نے شرح لکھی ہے۔ 2. ائمہ متفق ہیں کہ رنگ، بو، مزا اگر نجاست کی وجہ سے بدلے تو پانی پلید ہوجائے گا۔ پانی کم ہو یا زیادہ بہرحال ایسا پانی پلید ہوجائے گا۔ امام شافعی فرماتے ہیں اگر پانی قلتین ہو یا اس سے زیادہ اس میں اگر نجاست کرے تو جب تک اوصاف ثلاثہ رنگ، بو، مزہ نہ بدلے پانی پاک ہوگا۔ کیونکہ یہ کثیر پانی ہے نجاست کے اثر کو قبول نہیں کرتا۔ احناف کا مسلک یہ ہے کہ اگر عشر در عشر ہو یعنی دہ در دہ، وہ ماء جاری ہے یا ماء کثیر کے حکم میں ہے اس میں نجاست کا اثر نہیں ہوگا۔ پانی پاک رہے گا جب تک نجاست، رنگ، بو، مزہ کو نہ بدل دے۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ تھوڑے یا زیادہ پانی کی کوئی قید نہیں۔ اصل چیز اوصاف کا تغیّر ہے جب |
Book Name | تحریکِ آزادی فکراور حضرت شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی |
Writer | شیخ الحدیث مولانا محمد اسمعٰیل صاحب سلفی |
Publisher | مکتبہ نذیریہ، چیچہ وطنی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 236 |
Introduction | تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ کی تجدید مساعی کے نام سے مولانا اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کے مختلف اوقات میں لکھے جانے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے شاہ ولی اللہ کے مشن کی ترجمانی کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر کو قرآن وسنت کی طرف دعوت دینے کی کوشش کی ہے-شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے جس دور میں قرآن وسنت کی بالادستی کی فکر کو پیش کیا وہ دور بہت کٹھن دور تھا اور شاہ ولی اللہ کی تحریک کے مقابلے میں تمام مذاہب کے افراد نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی-تقلید جامد کے ماحول میں اجتہاد کے ماحول کو پیدا کرنا اور لوگوں کو مختلف ائمہ کے فہم کے علاوہ کسی بات کو قبول نہ کرنے کی فضا میں قرآن وسنت کی بالادستی کا علم بلند کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا-شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ تعالی نے اس دور میں اجتہاد،قرآن وسنت کی بالادستی،مختلف ائمہ کی فقہ کی ترویج اور لوگوں میں پائی جانے والی تقلید کی قلعی کو کھولتے ہوئے ان تمام چیزوں کی طرف واضح راہنمائی فرمائی-مصنف نے اپنی کتاب میں تحریک اہل حدیث کی تاریخ،اسباب،اور تحریک کے مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے مختلف علماء کے فتاوی کو بھی بیان کیا ہے-تقلید کا مفہوم،اسباب اور تقلید کے وجود پر تاریخی اور شرعی اعتبار سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف فقہی مسائل کو بیان کر قرآن وسنت کی کسوٹی پر پرکھ کر ان کی حقیقت کو بھی واضح کیا گیا ہے- |