Maktaba Wahhabi

77 - 236
ظاہر ہے عوام میں ان اعمال کی وجہ سے نفرت پیدا ہوتی تھی اور خواص اس کی حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ اب وہ سلسلہ بحمد اللہ ختم ہوگیا۔ زیارت قبور کے لئے شدِ رحال عوام میں مروج ہے کہ بزرگوں اور استھانوں کی زیارتوں کے لئے دور دراز کے سفر کرتے ہیں۔ اور حج کے شعائر کی طرح ان زیارتوں کی پابندی کرتے ہیں۔ شاہ صاحب فرماتے ہیں: والحق عندي أن القبر ومحل عبادة ولي من الأولياء والطور كل ذلك سواء في النهي، والله أعلم (حجۃ اللہ ص153 ج1) ’’حق یہ ہے کہ قبر ولی کی عبادت گاہ اور طور پہاڑ وغیرہ نہی میں برابر ہیں۔ کسی کے لئے بالاستقلال سفر درست نہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے شد رحال سے منع فرمایا ہے۔‘‘ اھ زیارت پسند دیوبندی اور بریلوی حضرات اس مئلہ میں بری طعن آمیز گفتگو کرتے ہیں، لیکن شاہ صاحب وہی فرماتے ہیں جو شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور دوسرے ائمہ توحید نے فرمایا ہے۔ وضو کے نواقض وضوء کے نواقض میں فقہاء مختلف ہیں۔ شاہ صاحب کی رائے یہ ہے: وأصل موجب الوضوء الخارج من السبيلين وما سوىٰ ذلك محمول عليه. (حجۃ اللہ ص149 ج1) وضو ٹوٹنے کا اصل سبب وہی ہے جو سبیلین سے نکلے۔ باقی اس پر محمول ہیں۔ وتر وتروں کے متعلق اختلاف ہے۔ فقہائے حنفیہ واجب کہتے ہیں۔ اور ائمہ حدیث سنت۔ شاہ صاحب کی رائے یہ ہے: والحق أن الوتر سنة هو أوكد السنن وتر سنت مؤکدت ہے۔ حضرت علی،
Flag Counter