Maktaba Wahhabi

79 - 236
شاہ صاحب فرماتے ہیں: نماز کے در اصل تین وقت ہیں۔ عصر ظہر سے نکال لی گئی اور عشاء مغرب سے اخذ کر لی گئی۔ تاکہ دو نمازوں میں فاصلہ کم ہو اور نیند سے پہلے ہی ذکر سے غفلت نہ ہو۔  فشرع لهم جمع التقديم والتاخير لكنه لم يواظب عليه ولم يعزم عليه مثل ما فعل في القصر 1 هـ ( حجة الله : ص 18 ج 2) شارع حکم علیہ السلام نے جمع تقدیم اور تاخیر دونوں کی اجازت دے دی۔ لیکن نہ اس پر ہمیشگی کا حکم دیا نہ اس پر تاکید فرمائی جیسے نماز قصر کے لیے تاکید نہیں فرمائی۔ تکبیرات عیدین: عید کی تکبیرات اور نماز عید کی ترتیب میں فقہائے احناف اور فقہائے اہل حدیث میں اختلاف ہے۔  شاہ صاحب فرماتے ہیں:  يكبر في الأولى سبعا قبل القراءة والثانية خمسة قبل القراءة عمل الكوفيين ان يكبر اربعا كتكبير الجنائز في الأولى قبل القراءة وفي الثانية خمسا بعدها وهما سنتان وعمل الحرمين ارجح  ( حجة الله: ص 22 ج 2) پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری میں پانچ تکبیریں قرأت سے پہلے (طریقہ اہل الحرمین) علماء کوفہ کا خیال ہے کہ جنازہ کی طرح پہلی میں چار تکبیرات قرأت سے پہلے اور دوسری میں بانچ قرأت کے بعد اور اہل حرمین کا عمل راجح اور بہتر ہے۔ وہ دردہ پانی فقہائے حنفیہ اور فقہائے شوافع میں ماء کثیر کے متعلق اختلاف ہےت۔ متاخ ری
Flag Counter