Maktaba Wahhabi

644 - 670
اے میرے بھائی !یہ کوئی عجیب بات نہیں کسی آدمی کو اپنی محرم رشتہ داروں کے ساتھ بھی کوئی رغبت ہوتی ہے بلکہ ہمیں تو بتایا گیا ہے کسی آدمی نے اپنی علاتی بہن ( باپ ایک ماں الگ الگ ) سے محض اس لیے زنا کر لیا کہ وہ سگی بہن نہیں۔ اللہ کی پناہ! ہمیں تو اس سے بھی زیادہ بتا یا کہ کسی آدمی نے اپنی ماں سے زنا کر لیا۔ اللہ کی پناہ !قرآنی مفہوم کی طرف غور کرو۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "وَلَا تَنكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُم مِّنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَمَقْتًا وَسَاءَ سَبِيلًا" (النساء :22) "اور ان عورتوں سے نکاح مت کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہوں مگر جو پہلے گزر چکا ،بے شک یہ ہمیشہ سے بڑی بے حیائی اور سخت غصے کی بات ہے اور برا راستہ ہے۔" اور زنا کے بارے میں فرمایا: "وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَىٰ ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا" (الاسراء:32) ’’اور زنا کے قریب نہ جاؤ ،بے شک وہ ہمیشہ سے بڑی بے حیائی ہے اور بُرا راستہ ہے۔‘‘ اور صرف " فَاحِشَةً "نہیں کہا بلکہ "مَقْتًا"(عمل مبغوض ) فرمایا، یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ محارم سے نکاح کرنا اور باپ کی بیوی محارم میں سے ہے، عام زنا کے مقابلے میں زیادہ قبیح اور بری حرکت ہے۔ خلاصۂ جواب:ان پر اپنے چچا سے دور رہنا اور اس کے سامنے چہرہ چھپانا اس وقت تک واجب اور ضروری ہے جب تک وہ گندہ مذاق، جو کہ شک کا موجب ہے ،اپنے چچا سے دیکھتی ہیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) محارم کو بوسہ دینے اور بے نماز بھائی سے مصافحہ کرنے کا حکم: سوال:محرم رشتہ داروں کو بوسہ دینے کا کیا حکم ہے؟اور کیا عورت کے لیے اپنے بے نماز بھائی سے ہاتھ ملانا جائز ہے؟
Flag Counter