Maktaba Wahhabi

567 - 670
"اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دوسال دودھ پلائیں اس کے لیے جو چاہے کہ دودھ کی مدت پوری کرے۔" نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: " لَا يُحَرِّمُ مِنْ الرِّضَاعَةِ إِلَّا مَا فَتَقَ الْأَمْعَاءَ فِي الثَّدْيِ وَكَانَ قَبْلَ الْفِطَامِ"[1] "حرمت صرف اسی رضاعت سے ثابت ہوتی ہے جو آنتوں کو پھاڑے، اور دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔" اور "رضعہ"کا مطلب یہ ہے کہ دودھ پینے والا بچہ پستان منہ میں لے کر دودھ پیے، پھر سانس لینے کے لیے یا دوسرے پستان کی طرف منتقل ہونے کے لیے یا کسی اور وجہ سے پستان کو چھوڑے تو یہ ایک "رضعہ"ہوگا، پھر اگر وہ چاہے جلدی ہی دوبارہ پستان منہ میں لے کر دودھ پیے تو یہ دورضعتیں ہو جائیں گی۔ اور اسی طرح پانچ رضعتیں ہوں۔(سعودی فتوی کمیٹی) سوتیلی دادی کا دودھ پینے کا حکم: سوال:میرا باپ اور میرا چچا دو بھائی ہیں ۔میرے باپ کے ہاں لڑکے پیدا ہوئے جبکہ میرے چچا کے ہاں بیٹیاں۔ کچھ مدت کے بعد میرے چچا اور باپ کی ماں (میری دادی)فوت ہوگئی تو میرے دادا نے ایک اجنبی عورت سے شادی کر لی جس نے سات ماہ کے بعد ایک بچہ جنم دیا جو فوت ہو گیا ،چالیس دن کے بعد میری والدہ نے ایک بچے کو جنم دیا ،میرے داداکی بیوی مجھے لے کر میری والدہ کے پاس آئی اور کہا:بلا شبہ میں نے تم کو اپنے پستان سے آٹھ مرتبہ دودھ پلایا ہے لیکن میرا گمان یہ ہے کہ اس کے پستان سے نکلنے والا دودھ مجھے سیر نہیں کرتا تھا کیونکہ اس وقت میری عمر ایک سال آٹھ ماہ تھی۔ ہم جناب سے فائدے کی توقع رکھتے ہیں، کیا میرے لیے اپنی چچا زاد بہنوں سے شادی کرنا جائز ہے یا نہیں؟ جواب:وہ رضاعت جس سے حرمت ثابت ہوتی ہے وہ پانچ رضعات یا اس سے زیادہ ہیں
Flag Counter