Maktaba Wahhabi

425 - 670
اس نے بچے کو کل پانچ مرتبہ دودھ پلایا،پس وہ اس بچے کی رضاعی ماں بن جائے گی،اور مذکورہ دونوں آدمیوں میں سے کوئی بھی اس کا رضاعی باپ نہیں بنے گا۔ اوررضاعت کے مسائل وہ ہیں جو اکثر لوگوں پر مشکل ہیں حتیٰ کہ طالب علم بھی اس مشکل میں مبتلا ہیں کیونکہ یہ متداخل مسائل ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ان مسائل کو اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی ایک حکم سے حل کرکے آسان کردیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ "[1] "رضاعت سے اتنے ہی رشتے حرام ہوتے ہیں جتنے رشتے نسب سے حرام ہوتے ہیں۔" یہ حدیث جامع قواعد میں سے ہے۔جب آپ اس حدیث کو لیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ سات رشتے رضاعت سے حرام ہوتے ہیں،جیسا کہ سات رشتے نسب سے حرام ہوتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے آیت محارم میں بیان کیا ہے: "حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ" (النساء:23) "حرام کی گئیں تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں ،خالائیں،اور بھتیجیاں اور بھانجیاں۔"(محمد بن عبدالمقصود)
Flag Counter