Maktaba Wahhabi

266 - 670
کی طاقت نہیں رکھتا تھا اور نہ ہی کھانا کھلانے کی طاقت رکھتا تھا تو اس سے کفارہ ساقط ہوگیا کیونکہ اللہ تعالیٰ کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ مکلف نہیں بناتے،اور عاجزی کے ساتھ کچھ واجب نہیں ہے۔اور جماع ہونے کی صورت میں انزال ہونے اور نہ ہونے میں کوئی فرق نہیں ہے،خلاف اس صورت کے کہ اگر اس کو جماع کے بغیر انزال ہواتواس پرکفارہ تو لازم نہیں ہے ،البتہ اس میں گناہ ہے اور(کھانے پینے وغیرہ سے) رکنا اور قضا دینا لازم ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) عورتوں کے لیے رمضان کے دنوں میں سرمہ اور زیب وزینت کی اشیاء استعمال کرنا: سوال:عورتوں کے لیے رمضان کے دنوں میں سرمہ اور زیب وزینت کی دیگر اشیاء کے استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟کیا ان سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟ جواب:علماء کے دو قولوں میں سے صحیح قول کے مطابق سرمہ مطلق طور پر عورتوں اورمردوں کے روزہ کو نہیں توڑتا لیکن روزے دار کے لیے اس کو رات کے وقت استعمال کرناافضل ہے۔اسی طرح وہ اشیاء بھی روزہ نہیں توڑتیں جن سے چہرے میں حسن وجمال پیدا ہوتا ہے،جیسے صابن ،تیل اور اس قسم کی دیگر اشیاء جو ظاہری جلد سے تعلق رکھتی ہیں اس قسم کی چیزوں میں مہندی۔پالش،زینک اوراس کے مشابہ چیزیں شامل ہیں۔اس کے باوجود پالش اورزینک جب چہرہ کے لیے نقصان دہ ہوتو اس کا استعمال مناسب نہیں ہے۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کا روزہ کی حالت میں جدید سامان زینت استعمال کرنے کا حکم: سوال:میں روزہ کی حالت میں بعض جدید اشیائے زیبائش استعمال کرتی ہوں،کیا یہ میرے روزہ کو متاثر کرتی ہیں؟ جواب:عورت پر کوئی حرج نہیں ہے جب وہ اپنے چہرے پر تیل لگائے،خواہ وہ اس کی زیبائش میں اضافہ کرے یا نہ کرے۔اہم بات یہ ہے کہ جملہ قسم کے تیل اور کریمیں جو چہرے پر لگائی جاتی ہوں یا پیٹھ پر اورجسم کے کسی اور حصے پر،یہ نہ تو روزے دار کے روزے کو متاثر کرتی ہیں اور نہ ہی روزے کو توڑتی ہیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter