Maktaba Wahhabi

231 - 670
عورت میت پر کون سے صیغے استعمال کر کے دعا کی جائے؟ سوال:جب میت مؤنث ہو تو کیا ہم "اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُ" پڑھیں یا" اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَها" مؤنث ضمیر کے ساتھ پڑھیں ؟ جواب:مؤنث ضمیر کے ساتھ، اس لیے کہ مؤنث کے لیے مؤنث ضمیر ہم یوں پڑھیں گے: اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَها ، وارْحمْها ، وعافِهِا ، واعْفُ عنْهاآخر دعا تک اور اگر سامنے دو میتیں ہو تو ہم پڑھیں گے: اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُما… آخر دعا تک اور اگر دوسے زیادہ عورتوں کی میتیں ہو تو ہم پڑھیں گے۔ اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُن"آخر تک اور اگر میتیں مذکر اور مؤنث ہوں تو مذکر والی جانب غالب ہو گی اور ہم پڑھیں گے۔ اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُمَ "آخر تک۔ پس ضمیر اس کے مطابق ہو گی جس کے لیے ہم دعا کر رہے ہوں اور بعض وجوہ سے اس کی نظیر ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی وہ حدیث ہے جس کو امام احمد وغیرہ نے روایت کیا ہے کہ غم کی دعا کرتے ہوئے مردیہ پڑھے: "اللّٰهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ، ابْنُ عَبْدِكَ، ابْنُ أَمَتِكَ" [1] "اے اللہ ! بلا شبہ تیرا بندہ ہوں تیرے بندے کا بیٹا ہوں تیری بندی کا بیٹا ہوں۔الخ" اور عورت پڑھے: "اللّٰهُمَّ إنِّي أَمَتُك ، بِنْتُ عَبْدِك ، ابْنِ أَمَتِك" "اے اللہ !میں تیری باندی ہوں، تیرے بندے کی بیٹی ہوں، تیری باندی کی بیٹی ہوں۔الخ "(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) میت کو قبر میں اتارنے کا طریقہ: سوال:میت کو قبر میں کیسے اتارا جائے؟ جواب:میت کو پاؤں کی طرف سے قبر میں اتاراجائے۔ میت کو قبر کے پاؤں کی طرف لایا
Flag Counter