Maktaba Wahhabi

213 - 670
جواب:ہاں وہ آمین کہے گی کیونکہ حدیث میں ہے کہ بلاشبہ ابو موسیٰ اشعریٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یقیناً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا، پس ہمیں نماز سکھاتے ہوئے اس کا طریقہ سمجھاتے ہوئے فرمایا: "إِذَا صَلَّيْتُمْ فَأَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ " [1] "جب تم نماز ادا کرنے لگو تو اپنی صفیں درست کر لواور تم میں سے ایک آدمی تمہاری امامت کرائے۔" "احدکم"کا لفظ جو اس حدیث میں مبہم بیان ہوا ہے ابو مسعودبدری رضی اللہ عنہ کی حدیث میں اس کی تفصیل موجود ہے، چنانچہ صحیح مسلم میں ابو مسعودبدری رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللّٰهِ، فَإِنْ كَانُوا فِي الْقِرَاءَةِ سَوَاءً فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ، فَإِنْ كَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَاءً فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً، فَإِنْ كَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَاءً فَأَكْبَرُهُمْ سِنًّا ، لَا يَؤُمَّنَّ الرَّجُلُ الرَّجُلَ فِي سُلْطَانِهِ، وَلَا يَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ عَلَى تَكْرِمَتِهِ إِلَّا بِإِذْنِهِ ،فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ أَقِيمُوا صُفُوفَكُم وَ لِيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا، وَإِذَا قَال: غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ، فَقُولُوا: آمِينَ ،يَسْمَعِ اللّٰهُ لَكُمْ " [2] "کتاب اللہ کو زیادہ پڑھنے والا لوگوں کی امامت کرائے اگر وہ قرآن پڑھنے میں برابر ہوں تو ان میں سے سنت کو زیادہ جاننے والا امامت کرائے، پس اگر وہ علم سنت میں برابر ہوں تو وہ امامت کرائے جو ہجرت کرنے میں مقدم ہو، اور اگر وہ ہجرت میں بھی برابر ہوں تو وہ امام بنے جو ان میں عمر رسیدہ ہو کوئی آدمی کسی دوسرےآدمی کی ریاست میں جاکر امامت نہ کرائے اور نہ ہی اس کے گھر میں اس کی (خاص )عزت والی جگہ پر بیٹھے مگر اس کی اجازت کےساتھ ،پس جب نماز کا وقت ہو جائے تو اپنی صفوں کو درست کرو اور تم میں سے
Flag Counter