Maktaba Wahhabi

115 - 670
شافعی اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہما کا مذہب یہ ہے کہ وہ بدن کے ممکنہ حصے کا غسل اور باقی حصے پر تیمم کرلے۔ امام ابو حنیفہ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہما کا مذہب یہ ہے کہ اگر وہ جسم کا اکثر حصہ دھو سکتی ہے تو وہ تیمم نہیں کرے گی اور اگر اس کے لیے جسم کا کم حصہ ہی دھونا ممکن ہے تو اس پر غسل واجب نہیں ہے۔(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) ایک تیمم کے ساتھ بے وضو ہونے تک فرائض اور نوافل ادا کرنے کا حکم: سوال:کیا کسی کے لیے ایک تیمم کے ساتھ بے وضو ہونے تک فرائض و نوافل ادا کرنے جائز ہیں کہ نہیں؟ جواب:جی ہاں،علماء کے مشہور قول کے مطابق تیمم کے ساتھ اسی طرح نماز پڑھ سکتا ہےجس طرح وضو کے ساتھ، چنانچہ وہ تیمم کے ساتھ فرض نماز بھی پڑھے اور نفل بھی اور دوسری نماز کا وقت شروع ہونے سے پہلے دوبارہ تیمم کرے ،یہی مذہب امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ہے، نیز امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے ایک روایت اسی کی تائید میں مروی ہے۔یادرہے کہ جو چیز وضو کو توڑتی ہے وہ تیمم کو توڑ دیتی ہے۔ نیز پانی کے استعمال پر قدرت کا حاصل ہو جانا بھی تیمم کو توڑدیتا ہے۔(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter