Maktaba Wahhabi

53 - 444
عیبوں اور شرک سے) پاک ہے اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ ‘‘ یہی وہ ’’نجات یافتہ جماعت ‘‘ (قرآن و سنت اور منہج صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین پر عمل پیرا جماعت ِ حقہ) کا عقیدہ ہے کہ جس جماعت کے بارے میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے درج ذیل فرمان میں خبر صادق دی ہے۔ فرمایا: ((لَا تَزَالُ مِنْ أُمَّتی أُمَّۃٌ قَائِمَۃٌ بِأَمْرِ اللّٰہِ، لَا یَضُرُّہُمْ مَنْ خَذلَہُمْ وَلَا مَنْ خَالَفَھُمْ حَتَّیٰ یَأْتِیھُمْ أَمُرُ اللّٰہِ وَھُمْ عَلَیٰ ذَلِکَ)) [1] ’’میری امت میں ایک بہت بڑی جماعت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی۔ جو کوئی ان کو رسوا کرنے کی کوشش کرے گا یا ان کی مخالفت کرے گا وہ ان کا کچھ نقصان نہ کر سکے گا۔ یہاں تک کہ اللہ کا حکم آن پہنچے گا اور وہ اسی حالت پر رہیں گے۔ ‘‘ اور یہی وہ جماعت حقہ ہے جو اُسی منہج و دعوت اور عقیدہ و عمل پر آج بھی قائم ہے کہ جس صراط مستقیم پر خود نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب اطہار تھے رضی اللہ عنہم اجمعین۔ ایک صحیح حدیث میں نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی یوں ہے۔ فرمایا: ((…وَاِنَّ بَنِی اِسرائیل تَفَرّقتْ عَلَی ثِنتَینِ وَسَبْعِینَ مِلَّۃً، وَتَفَتَرِقُ أُمَّتِی عَلَیٰ ثَلاَثٍ وَسَبْعِیْنَ مِلَّۃً، کُلُّھُمْ فِی النَّارِ اِلَّا مِلَّۃً وَاحِدَۃً)) قَالَ۔ اَیْ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ عَمْرو راوی الحدیث:مَن ھِیَ یَا رَسُولَ اللّٰہ؟ قَالَ :((مَا أنَا عَلَیْہِ وَاَصْحَابِیْ)) [2] ’’بلاشبہ بنو اسرائیل بہتر (72) فرقوں میں تقسیم ہوگئے اور میری امت تہتر
Flag Counter