Maktaba Wahhabi

308 - 444
’’مسلمان مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو کوئی ایسا کرے (یعنی کافروں سے دوستی جوڑے گا) تو اس کو اللہ سے کچھ تعلق نہیں رہا۔ (کیونکہ کافر اللہ کے دشمن ہیں اور ان سے دوستی کرنا اللہ سے دشمنی کرنا ہے) مگر ہاں ! جب ایسے امر کا ڈر ہو کہ جس سے بچنا ضروری ہو۔ اور اللہ عزوجل اپنی ذات مقدس سے تم کو ڈراتا ہے تم کو اللہ تعالیٰ کی طرف ہی پھر کر جانا ہے۔‘‘ [1] اور ایک مقام پر اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی ہے : ’’ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا پیغمبر ہے اور جو لوگ اس کے ساتھ ہیں (یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم) وہ کافروں پر سخت ہیں جبکہ آپس میں (ایک دوسرے پر) رحم دل ہیں۔ (اے دیکھنے والے) تو ان کو دیکھتا ہے (کبھی) رکوع کر رہے ہیں ، (کبھی) سجدہ کر رہے ہیں۔ اللہ کے فضل اور اس کی رضا مندی کی فکر میں رہتے ہیں۔ ان کی نشانی ان کے چہروں پر (نمایاں) ہے یعنی سجدے کی نشانی۔ ان کا یہ حال تورات شریف میں بیان ہوا ہے اور انجیل شریف میں بھی ان کی مثال ایک کھیتی کی سی بیان کی گئی ہے، جس نے زمین سے پٹھا نکالا۔ پھر اس کو
Flag Counter