Maktaba Wahhabi

289 - 444
عزوجل کے حکم کا صرف جان بوجھ کر انکار ہی نہیں کیا تھا بلکہ اُس نے انکار و تکبر کے ساتھ اللہ عزوجل کا مقابلہ بھی کیا تھا۔ ۳…کفرِ اعراض:… اس کا مطلب یہ ہے کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والا اپنی سماعت اور دلی توجہ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی باتو ں سے یکسر منہ پھیر لے۔ (یعنی قرآن و سنت کی بات سنے ہی نہیں۔) نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کرے اور نہ ہی آپ کی تکذیب کرے۔ نہ آپ سے محبت کرتے ہوئے آپ کی مدد کرے اور نہ ہی آپ سے دشمنی کرے۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بالکل توجہ ہی نہ دے۔ حق کو یکسر ترک کیے رکھے ، نہ اسے سیکھے اور نہ ہی اس پر عمل کرے۔ اور ایسی جگہوں سے بھاگ جائے کہ جن میں حق، سچ (دین حنیف، توحید و رسالت اور اسلام) کا ذکر کیا جا رہا ہو۔ تو ایسا آدمی کفر اعراض کے ساتھ کافر کہلاتا ہے۔ ۴…کفر نفاق:… اس کا معنی ہوتا ہے کہ جو شریعت مطہرہ و دین حنیف محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ہیں باوجود دلی طور پر اُس کو جان بوجھ کر رد کرتے ہوئے اس شریعت کا انکار کرنے کے، اس کی متابعت و فرمانبرداری کا زبانی اظہار کرتے رہنا۔ چنانچہ ایسا آدمی بظاہر ایمان کا اظہار کرنے والا ہوتا ہے مگر درحقیقت باطنی طور پر وہ اپنے کفر کو چھپا رہا ہوتا ہے۔ [1]
Flag Counter