Maktaba Wahhabi

196 - 444
بنایا۔[1] بالتحقیق اللہ ذوالجلال والاکرام نے اس رسالت کی تبلیغ کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لغزشوں اور غلطیوں سے بالکل محفوظ اور بچا کر رکھا تھا اور آپ جو بھی گفتگو فرماتے وہ وحی ہوا کرتی تھی۔ جیسا کہ قرآن نے بیان کر دیا ہے: ’’قسم ہے تارے کی جب وہ نیچے کو چلے۔ تمہارا ساتھی (یعنی پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) نہ تو بہکا ہے اور نہ بھٹکا ہے۔ اور نہ (اپنے دل کی) خواہش سے وہ (کوئی) بات کرتا ہے۔اس کی جو بات ہے وہ وحی ہے (جو اس پر) بھیجی جاتی ہے۔ ‘‘ (النجم:۱ تا۴۔ یہ آیات پیچھے گزر چکی ہیں۔) کسی بندے کا ایمان تب تک صحیح نہیں ہو سکتا جب تک وہ نبی معظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت ور سالتِ کا ملہ ومکتملہ پر پورا پورا ایمان لاتے ہوئے اس عقیدۂ رسالت کی گواہی نہ دے۔ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری پوری اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی وہ جہنم میں جائے گا۔ اور جیسا کہ اللہ عزوجل نے قرآن عظیم میں یہ بات فیصلہ کے طور پر بیان فرما دی ہے کہ جب تک کوئی بھی شخص نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی زندگی کے تمام امور میں فیصلہ کرنے والا نہ مان لے تب تک وہ مومن نہیں ہو سکتا۔ اہل السنہ والجماعۃ اہل
Flag Counter