Maktaba Wahhabi

101 - 264
اس حدیث میں ان چار چیزوں سے پناہ مانگنے کا حکم ہے۔ نیز اس میں شرعی حکم بھی ہے چونکہ وہ لوگ اس مسئلہ میں ہمارے ساتھ ہیں کہ حدیث آحاد سے شرعی احکام بھی ثابت ہوتے ہیں۔ اس لیے انھیں اس حدیث کو لینے کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں اور اس میں چار چیزوں سے پناہ مانگنے کا حکم دیا ہے۔ عذاب قبر سے، فتنۂ موت و حیات سے اور فتنۂ مسیح دجال سے۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا عذابِ قبر پر ان کا اعتقاد و یقین ہے اگر ان کا اعتقاد ہے تو یہ اعتقاد اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے اور یہ حدیث حدیث آحاد کی قبیل سے ہے تو اب کیا کہیں گے؟ یہاں وہ لوگ ٹامک ٹوئیاں کھانے لگے اور زبردست دلدل میں پھنس گئے اس لیے کہ عذاب قبر عقیدہ ہے اور ان کے اعتقاد و یقین میں عذاب قبر متواتر حدیث سے بھی نہیں ثابت ہے۔ اسی لیے یہ لوگ عذاب قبر پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔ ہاں جس کا ذکر قرآن کی ایک آیت میں فرعون کے حق میں وارد ہوا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: {النَّارُ یُعْرَضُوْنَ عَلَیْہَا غُدُوًّا وَعَشِیًّا} (المؤمن:46) ان کے بقول آیت میں مذکور یہ آگ فرعون اور آل فرعون کا عذاب ہے لیکن عام کفار کو عذاب قبر یا وہ مسلمان جن کے حق میں کچھ بھی عذاب قبر ثابت ہے۔ ان پر ان کا ایمان [1]
Flag Counter