Maktaba Wahhabi

189 - 325
ہے ‘کیونکہ غیر اﷲکا اﷲپر کوئی حق نہیں۔حق تو اﷲکا اس کی مخلوق پر ہے۔جب مخلوق کا خالق پر کوئی حق نہیں تو اس حق کے واسطے سے سوال کرنا کس طرح جائز ہے؟ ابن بلاجی نے ’’شرح المختار‘‘میں کہا ہے کہ ’’اﷲسے صرف اسی کے نام سے دعامانگی جائے اور یوں نہ کہا جائے کہ اے اﷲتجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے فرشتوں یا تیرے انبیاء کے وسطے سے۔کیوں کہ مخلوق کا خالق پر کوئی حق نہیں۔‘‘ اور شیخ نعمان خیرالدین حنفی نے ’’جلاء العینین‘‘میں کہا کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کا قول ہے کہ کسی کے لئے جائز نہیں کہ اﷲکے سوا کسی اور نام سے دعامانگے۔اور تمام حنفی کتابوں میں یہ صراحت موجود ہے کہ انبیاء اولیاء اور بیت اﷲکے حق کا واسطہ دے کر دعا مانگنا مکروہ تحریمی ہے اورایسی حرمت ہے جس کی سزا جہنم ہے۔ مخلوقات کی ذات کو وسیلہ بنانے کی حرمت اور اس کے غیر شرعی ہونے کے دلائل کو اب ہم یہاں ختم کررہے ہیں۔اس ممنوع وسیلہ کے تمام اقسام کے باطل وحرام ہونے کو ہم نے الحمداﷲ پوری طرح ثابت کردیا ہے او ریہ واضح ہوگیا کہ یہ وسیلے کتاب وسُنّت کے خلاف اور حق وصواب سے دور ونفور ہیں۔ اور اب ہم اِس ممنوع وسیلہ کو حلال سمجھنے والوں کو موقع دیتے ہیں کہ وہ اپنے دلائل پیش کریں ‘اگر ان کے دلائل فی الواقع قرآن اور سّنّت صحیحہ کے مطابق ثابت ہوئے تو ہم کھلے دل سے وعدہ کرتے ہیں کہ ان کے دلائل کی حقانیت ثابت ہوتے ہی ہم حق کے سامنے جھک جائیں گے۔
Flag Counter