Maktaba Wahhabi

89 - 325
برادران اسلام!آپ کے سامنے میں نے یہ دوحدیثیں پیش کیں تاکہ ان سے آپ پر واضح ہوجائے کہ اللّٰہ کے اسماء حسنیٰ دعا کی قبولیت کے لئے سب سے بہترین وسیلہ ہیں اور ان میں بھی خصوصیت سے اﷲکا اسم اعظم۔اور آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم نے اس صحابی کے سامنے شہادت دی کہ اﷲکے اسم اعظم کے وسیلہ سے جب بھی دعا مانگی جائے ‘اﷲقبول کرے گا اور جب بھی اس کے وسیلے سے سوال کیا جائے گا اﷲدے گا۔ دونوں ہی حدیثوں میں دُعاکرنے والے نے اسماء حسنیٰ اور اسم اعظم کے وسیلہ سے دعامانگی جس کی قبولیت کی شہادت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دی۔لہٰذا ہرمومن کا فرض ہے کہ اپنی دعا کے اول میں اﷲکے اسماء حسنیٰ کاذکر کرے اور انہیں بطور وسیلہ بارگاہ الٰہی میں پیش کرے ‘اس کے بعد دعا مانگے تاکہ اﷲرب العزت اُس کی دُعا جلد قبول فرمائے۔ دعا کا یہی مسنون طریقہ ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اور اپنی اُمت کے لئے یہی طریقہ پسند فرمایا تھا۔اِسی پر امت کا عمل ہونا چاہئے تاکہ سب کا گوہر مقصود ہاتھ آئے ‘دعائیں جلد قبول ہوں اور لوگ اپنی مُراد پائیں۔ تیسری حدیث: حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اﷲعنہا سے پوچھا کہ ’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم رات کی نماز کس چیز سے شروع کرتے تھے؟‘‘اُنہوں نے جواب دیا کہ’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو اپنی نماز اِس دعا سے
Flag Counter