Maktaba Wahhabi

101 - 325
تیسری دلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بیت اللہ کی تعمیر کو وسیلہ بنانا وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ()رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ(البقرہ:127۔128) ’’اور جب ابراہیم اور اسماعیل بیت اللہ کی بنیادیں اونچی کر رہے تھے(تو دعا کئے جاتے تھے)اے ہمارے پروردگار!ہم سے یہ خدمت قبول فرما۔بیشک تو سننے والا جاننے والا ہے۔اے ہمارے پروردکار،ہم کو اپنا فرمانبردار بنائے رکھ اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک گروہ کو اپنا مطیع بناتے رہیو اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک گروہ کو اپنا مطیع بناتے رہیو اور اے ہمارے رب ہم کو ہمارے طریقہ عبادت بتا اور ہمارے حال پر توجہ فرما بیشک تو توجہ فرمانے والا مہربان ہے۔‘‘ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے مکہ میں ’’بیت اللہ ‘‘ کی تعمیر کا حکم دیا۔حضرت ابراہیم علیہ السلام کی تعمیل کے لیے مکہ تشریف لے گئے اور ایک ٹیلے کی طرف اشارہ کر کے حضرت اسماعیل سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہاں مجھے کعبہ کی تعمیر کا حکم فرمایا ہے۔چنانچہ باپ بیٹے بیت اللہ کی تعمیر میں لگ گئے۔حضرت اسماعیل پتھر اٹھا کر لاتے اور حضرت ابراہیم تعمیر فرماتے۔ بنیاد بلند ہو گئی تو ایک بڑا پتھر دیوار کے پاس لا کر رکھ دیا اور اس پر
Flag Counter