Maktaba Wahhabi

177 - 325
ثابت ہوگیا ‘لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اس کے ممنوع ہونے کے مزید دلائل بھی بیان کردیں۔ ممنوع وسیلہ کی پہلی قسم کسی شخص کی ذات کا وسیلہ اﷲتعالیٰ کا بارگاہ میں کسی کی ذات اور شخصیت کا وسیلہ لینا ایک غیر شرعی عمل ہے جس کا نہ اﷲنے حکم دیا ہے‘نہ ہی آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم نے اس کی تبلیغ فرمائی ہے ‘بلکہ اﷲنے عمل اور اتباع سے خالی اس وسیلہ کی مذمت بھی فرمائی ہے۔جیسا کہ اس مذموم وسیلہ کے مرتکب مشرکین کی بابت اﷲنے فرمایاہے۔ اَلَا لِلّٰہِ الدِّیْنُ الْخَالِصُ وَالَّذِیْنَ اتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِہٖ اَوْلِیَآئَ مَا نَعْبُدُھُمْ اِلَّا لِیُقَرِّبُوْنَا اِلَی اللّٰہ زُلْفٰی اِنَّ اللّٰہ یَحْکُمُ بَیْنَھُمْ فِیْ مَا ھُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ اِنَّ اللّٰہ لَا یَھْدِیْ مَنْ ھُوَ کِاذِبٌ کَفَّارٌ(الزمر:۳) ’’دیکھو خالص عبادت اﷲہی کے لئے ہے‘اور جن لوگوں نے اس کے سوا اور دوست بنائے ہیں(وہ کہتے ہیں)ہم ان کو اس لئے پوجتے ہیں کہ ہم کو اﷲکا مقرب بنادیں ‘تو جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں اﷲان میں ان کا فیصلہ کردے گا۔بے شک اﷲاس جھوٹے شخص کو جو جھوٹا ‘ناشکرا ہے‘ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ اس آیت میں کسی شخص کی ذات کوسیلہ بنانے کو اﷲنے رد کردیا ہے اور
Flag Counter