Maktaba Wahhabi

164 - 325
جو مشروع وسیلہ ہے۔ چھٹی دلیل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کےبعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نےآپ کا وسیلہ ترک کر دیا پچھلی بحث سے ثابت ہو گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب تک حیات تھے،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم استسقاء اور دوسری ضروریات کے لیے آپ ہی کی دعا کو وسیلہ بناتے تھے۔لیکن جب آپ وفات پا گئے اور رفیق اعلیٰ سے جا ملے تو قحط سالی اور دوسری آفات کے موقع پر ان حضرات کو دعا کے لیے تلاش کرتے تھے جن کے زہد و تقویٰ اور صلاح و سیرت پر سب کا اعتماد ہوتا ہے۔البتہ ان اوصاف کے علاوہ خاندان نبوت سے رشتہ و قرابت کو بھی ترجیح دی جاتی تھی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زیادہ صاحب زہد و ورع اور کون ہو سکتا تھا؟چنانچہ آپ کی زندگی میں تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ کی دعا کا وسیلہ لیتے تھے،لیکن آپ کی وفات کے بعد آپ سے دعا کی درخواست ممکن ہی نہ تھی اس لیے کہ انسان جب مر جاتا ہے تو اس کا عمل ختم ہو جاتا ہے،اور دعا بلاشبہ عمل اور عبادت ہے جس کا کرنا موت کی وجہ سے ممکن نہیں۔ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنی خلافت کے زمانہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے استسقاء کی دعا کی درخواست کرتے تھے،جیسا کہ حضرت
Flag Counter