Maktaba Wahhabi

308 - 325
شیوہ رہا ہے‘ اللّٰھم لا تجعلنا منھم دحلان نے بیک وقت ابن علان اورنووی دونوں کی طرف غلط بیانی کی ہے ‘جب کہ یہ حضرات اس سے بری ہیں۔کیا دحلان اس جھوٹ وفریب کے ساتھ مخلوقات کا وسیلہ ثابت کرنا چاہتے ہیں؟لیکن کذب وتحریف تو کبھی بھی حجت ودلیل نہیں بن سکتی اس کے علاوہ اس حدیث کی سند پر حافظ ابن حجر اور دوسرے محدثین نے بڑی جرح کی ہے اور اس کے اکثر روات کو ضعیف ومتروک قرار دیا ہے۔ لَولَا عِبَادٌ رَكَّعَ لولا عباد رکع وصیۃٌ رضع وبھائم رتعٌ لصب علیکم البلاء صبا ’’اگر رکوع کرنے والے بندے ‘ اور دودھ پیتے بچے ‘اور چرنے والے جانور نہ ہوتے تو تم پر عذاب پھٹ پڑتا متن حدیث پر بحث:بلاشبہ رکوع کرنے والوں کی فضیلت ہے ‘اور اﷲکے نزدیک ان کا بڑا مقام ہے ‘اور دودھ پیتے بچے معصوم وبے گناہ ہیں ‘اور چرنے والے جانور غیر مسئول ہیں‘اور صاحب عقل نہیں ہیں ‘لیکن ان کی وجہ سے مستحقین پر عذاب کا نزول رک نہیں سکتا۔اﷲہر چیز پر قادر ہے ‘چاہے تو ان معصومین پر رحم وترس کھاکر عذاب کو روک دے،اور چاہے تو سب پر یکساں
Flag Counter