Maktaba Wahhabi

130 - 325
وسیلہ لیا کیا ہے۔یہ دعا بھی اس کا ایک بہتر نمونہ ہے۔ پانچویں دلیل اعمال صالحہ کا وسیلہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے عمل کی روشنی میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی حیات مبارکہ کا عملی نمونہ تھے میراث نبوی کے سچے محافظ اورمبلغ تھے۔جو کچھ آپ سے سنا اور سیکھا ‘اسے بلاکم وکاست امت تک پہنچا دیا۔وہ اپنی انفرادی اوراجتماعی زندگی میں آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی زندگی کی حقیقی اور زندہ مثال تھے۔اعمال صالحہ کے وسیلہ کے سلسلے میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا طرز عمل بھی حجت ہے‘ان کی چند مثالیں پیش کی جارہی ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ ع نہ کا عمل حضرت عبداﷲبن مسعود رضی اللہ عنہ تہجد کی نماز کے بعد اس طرح دعا مانگاکرتے تھے: اَللّٰھُمَّ اَمَرْتَنِیْ فَاَطَعْتُکَ وَدَعَوْتَنِیْ فَاَجَبْتُکَ ‘ وَ ھٰذَ ا سِحْرٌ فَاغْفِرْلِیْ ’’اے اﷲ‘تو نے مجھے حکم دیا میں نے تیری اِطاعت کی ‘اور تو نے مجھے بلایا میں نے قبول کیا۔یہ سحر کا وقت ہے تو مجھے بخش دے۔‘‘ سحر کے وقت جب لوگ سوئے ہوئے ہوں ‘اٹھ کر نماز پڑھنی بڑا صالح عمل ہے۔حضرت عبداﷲبن مسعودرضی اللہ عنہ کی اطاعت اُس کے احکامات کی تعمیل اور سحر کے وقت کی نماز وبیداری کا وسیلہ بارگاہ الٰہی میں پیش کرکے اپنی
Flag Counter