دیہاتی کے اشعار
بیہقی نے حضرت انس رضی اﷲعنہ سے روایت کی ہے کہ ایک دیہاتی آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی خدمت میں بارش کی دعا کے لئے حاضر ہوا ‘اور اس نے چند اشعارپڑھے جن میں سے پہلا شعر یہ تھا۔
اتیناک والعذراء یدمی لبانھا وقد شغلت ام الصبی عن الطفل
ہم آپ کے پاس اس حالت میں آئے کہ کنواریوں کے سینے خون آلود تھے ‘اور بچے کی ماں اپنے بچے سے بے پرواہ ہوچکی تھی
و لیس لنا ا لا الیک فرارنا وانی فرار الخلق الا الی الرسل
اور ہمارے لئے تیری طرف بھاگ آنے کے سوا کوء چارہ نہیں تھا ‘اور لوگ رسولوں کے سوا کس کے پاس بھاگ کر جائیں
ان اشعار پر آپ نے کوئی اعتراض نہیں کیا ‘بلکہ حضرت انس کا بیان ہے کہ جب دیہاتی نے یہ اشعار پڑھے تو آپ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے منبر پر تشریف لائے اور خطبہ دیا ‘اور لوگوں کے لئے بارش کی دعا کرتے رہے۔یہاں تک کہ بارش ہونے لگی۔
متن حدیث پر بحث:
افسوس ہے کہ کچھ لوگوں کی یہ عادت ہوگئی ہے کہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے بیجا تاویلات کرتے ہیں ‘چاہے الفاظ کے معانی اور
|