Maktaba Wahhabi

106 - 325
آپ کی زندگی کا سورج غروب ہو گیا۔فَاِنَّا للّٰهِ وَاِنَّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ اس سورہ میں نہایت واضح الفاظ میں آپ کو سفر آخرت کی تیاری کا حکم دیا گیا ہے،اور وہ ہے آپ کی بخشی بخشائی پاک و معصوم زندگی کےآخری حصے کو تسبیح و تحمید و استغفار کے نور سے منور کرنا،تاکہ ’’بندہ مغفور‘‘ ’’عبد شکور‘‘ بن کر اپنے مولیٰ کے حضور حاضر ہو۔ اور یہی حمد و تسبیح و استغفار کے نغمے بارگاہ الہٰی میں آخری وسیلہ ثابت ہوں۔رسول و مرشد اور قائد و شفیع صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری اسوہ حسنہ کہ مومن کی اعمال صالحہ سے بھری پوری حیات مبارکہ پر آخری مہر اسی تسبیح و حمد و استغفار کے وسیلہ کی ہونی چاہیے .... وَفِي ذَلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ چھٹی دلیل ایمان خالص کا وسیلہ رَبَّنَآ اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُّنَادِيْ لِلْاِيْمَانِ اَنْ اٰمِنُوْا بِرَبِّكُمْ فَاٰمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ O رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلٰي رُسُلِكَ ’’ اے پروردگار!ہم نے ایک ندا کرنے والے کو سنا کہ ایمان کے لیے پکار رہا تھا(یعنی اپنے)پروردگار پر ایمان لاؤ تو ہم ایمان لے آئے اے پروردگار ہمارے گناہ معاف فرما اور ہماری برائیوں کو ہم سے محو کر۔اور ہم کو دنیا سے نیک بندوں کے ساتھ اٹھا۔اے پروردگار تو نے جن جن چیزوں کے ہم سے اپنے پیغمبروں کے ذریعے سے وعدے کیے ہیں وہ ہمیں عطا فرما
Flag Counter