Maktaba Wahhabi

305 - 325
جن کی روایتوں کو محدثین کرام مردود وناقابل اعتبار سمجھتے ہیں ‘اور یہ حدیث اس لائق نہیں کہ اسے عقیدہ توسُّل جیسے اہم مسئلہ میں سند وحجت قرار دیا جائے۔ حدیث اللّٰہم رَبَّ جِبْرائِيْلَ و َمِيْكَائِيْل نووی نے ’’الاذکار‘‘میں روایت کی ہے کہ ’’ انّ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم امر ان یقول العبد بعد رکعتی الفجر ثلاثا ‘ اللّٰھم ربّ جبرائیل و میکائیل واسرافیل و محمدٍ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اجرنی من النار۔‘‘ متن حدیث پر بحث:شیخ دحلان نے اپنی کتاب ’’الدررالسنیہ فی الرد علی الوھابیہ‘‘میں مذکورہ بالاحدیث نقل کی ہے اور نووی کی طرف بھی اس حدیث کو منسوب کردیا ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب ’’الاذکار‘‘ میں اس حدیث کو پوری طرح نقل کردیا ہے۔دحلان نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ مخلوقات کی ذات کا وسیلہ لینا جائز ہے اور اس کے جواز کی تائید کو شیخ ابن علان شارح ’’الاذکار‘‘کی طرف بھی منسوب کیا ہے۔ یہ حدیث صحیح ہو یا غیر صحیح ’’ہمیں تو تعجب اس پر ہے کہ دحلان نے اس حدیث سے وسیلہ کاجواز کیسے نکال لیا؟جب کہ وسیلہ کا خواہ وہ ممنوع ہو یا کہ مشروع اس س کوئی تعلق ہی نہیں۔حدیث میں تو صرف جہنم سے بچنے کی دعا کی گئی ہے ‘جیسا کہ ہم سب اہل ایمان اﷲسے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں جہنم سے بچا ئے۔
Flag Counter