Maktaba Wahhabi

145 - 325
اس کی مصیبت دور ہو جائے۔کچھ ضروری نہیں کہ دعا کرنے والا موجود ہو یا غائب۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ وسیلہ کی اس دوسری قسم کے دلائل بھی قرآن سے پیش کریں جس سے اس کی مشروعیت کا ثبوت ملتا ہے،بلکہ اللہ تعالیٰ نے اس کی تاکید بھی فرمائی ہے۔ہمارا فرض ہے کہ اس مشروع وسیلہ کو اختیار کریں اور اللہ سے اس کے ذریعہ اپنی مرادیں مانگیں۔ چوتھی دلیل ملائکہ مقربین کی دعا کا وسیلہ اللہ کاارشاد ہے: الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيُؤْمِنُونَ بِهِ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَحْمَةً وَعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِيلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ()رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي ’’جو لوگ عرش کو اٹھائے ہوئے اورجو اس کے گردا گرد(حلقہ باندھے)ہیں(یعنی فرشتے)وہ اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتےرہتے ہیں اور مومنوں کے لیے بخشش مانگتتے رہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار،تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز پر احاطہ کئےہوئے ہے،تو جن لوگوں نےتوبہ کی اور تیرے راستے پر چلے ان کو بخشش دے اور دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔اے ہمارے پروردگار،ان کو ہمیشہ رہنے ک بہشتوں میں داخل کر جن کا تو نے
Flag Counter