کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے طریقے کو جانیں اور اس کو اچھی طرح پہچاننے کی کوشش کریں کیونکہ صحابہ کرام آپ ہی کی سنت پر عمل پیرا تھے۔ لہٰذا اگر کوئی مسلمان فرقہ ناجیہ میں سے ہونا چاہتا ہے تو اس کے لیے سب سے بہترین اور واضح راستہ یہ ہے کہ وہ سلف صالحین کے مانند کتاب و سنت کی پیروی کرلے۔ یہ تیسرا امر تمام مسلمانوں کے اذہان و قلوب میں راسخ ہونا ضروری ہے اگر وہ اپنے اس دعویٰ میں سچے ہیں کہ وہ کل بروز قیامت فرقہ ناجیہ میں سے ہونا چاہتے ہیں:
((یوم لا ینفع مال ولا بنون إلا من أتی اللّٰہ بقلب سلیم۔))[1]’’وہ قیامت کا دن ایسا دن ہوگا کہ وہاں مال و جائداد بچے کچھ بھی نفع نہیں پہنچا سکیں گے ہاں جس کو اللہ تعالیٰ نے قلب سلیم عطا کیا ہو۔‘‘
|