Maktaba Wahhabi

43 - 264
آپ ان آراء وافکار کو دیکھ کر لگا سکتے ہیں جو صحابہ رضی اللہ عنہم کے منہج سے متصادم ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے راستے کے ساتھ ساتھ صحابہ رضی اللہ عنہم کے طریقے کی پیروی کا بھی حکم دیا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے کہ صحابہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے تابعدار و پیروکار ہیں۔ مزید کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انتہائی واشگاف الفاظ میں ان لوگوں کا بھی ذکر کیا جو صحابہ کے فوراً بعد آئے۔ چنانچہ ایک صحیح حدیث میں بلکہ میں تحقیق ومطالعہ کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ حدیث متواتر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خیر الناس قرنی…)) ’’بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں۔‘‘ بعض افراد اس حدیث کو کچھ اس طرح بیان کرتے ہیں ((خیرون القرون قرنی…)) ’’بہترین زمانہ میرا زمانہ ہے…‘‘ یہاںـ میں ایک چیز کی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں۔ {فَاِنْ الذِّْکَر تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ} ’’اور یقینا نصیحت ایمان دارں کو فائدہ دیتی ہے۔‘‘ وہ یہ کہ اس حدیث کے صحیح الفاظ کچھ اس طرح ہیں کہ ((خیر الناس)) ’’بہترین لوگ‘‘ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِیْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَہُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَہُمْ ۔))[1] ’’بہترین لوگ میرے دور کے لوگ ہیں پھر جو ان کے بعد آئیں، پھر جو ان کے بعد آئیں۔‘‘ یہ وہ قرون ثلاثہ (تین نسلیں) ہیں کہ جن کے صراط مستقیم پر ہونے کی گواہی خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی اور قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیت کے مصداق بھی یہی لوگ ہیں: {وَ مَنْ یُّشَاقِقِ الرُّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْہُدٰی وَ یَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَاتَوَلّٰی وَ نُصْلِہٖ جَہَنَّمَ وَ سَآئَ ت مَصِیْرًا،} (النساء: 115) ’’جو شخص باوجود راہ ہدایت واضح ہو جانے کے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خلاف
Flag Counter