Maktaba Wahhabi

287 - 325
وفاز عبدک وغضب عدوّک وان لم تغفرلی غضب حبیبک ورضی عدوّک وھلک عبدک وانت یارب اکرم من ان تغضب حبیبک وترضی عدوّک وتھلک عبدک اور تیرابندہ کامیاب ہوگا ‘اور تیرا دشمن غضبناک ہوگا۔اور اگر تونے مجھ کو نہ بخشا تو تیرا حبیب غصہ ہوگا ‘اور تیرا دشمن خوش ہوگا ‘اور تیرا بندہ تباہ ہوگا اور اے میرے رب تو اس بات سے بلند وکریم ہے کہ تیرا حبیب غصہ ہو ‘اور تیرا دشمن خوش ہو اور تیرابندہ تباہ ہو۔‘‘ اللّٰھم ان العرب اذا مات فیھم سید اعتقوا علی قبرہ وان ھذا سید العالمین فاعتقنی علٰی قبرہ یا ارحم الرحمین ترجمہ’’اے اﷲعربوں میں جب کوئی سردار مرتا ہے تو اس کی قبر پر وہ غلام آزادکرتے تھے ‘اور یہ دونوں جہانوں کے سردار ہیں۔تومجھے ان کی قبر پر آزاد کردے یا ارحم الراحمین۔‘‘ دیہاتی کی یہ دعا سن کر حاضرین میں سے کسی نے کہا ‘’’اے عرب بھائی!اللّٰہ نے تیرے حسن سوال کے سبب تجھ کو بخش دیا۔‘‘ توضیح:اس روایت کے اندر جو مکروفریب چھپاہوا ہے وہ ایک اشارہ سے ہر شخص سمجھ سکتا ہے اس روایت کا ہر جملہ گواہی دے رہا ہے کہ وہ کتنی ہوشیاری اور عیاری سے گڑھا اور سجایا گیا ہے۔معلوم نہیں کتنے سادہ لوح عوام اس قسم کی روایات سے گمراہی اور فساد عقیدہ کا شکار ہوئے ہوں گے۔آئیے ذرا اس روایت کا بھی تحقیقی جائزہ لیں ‘تاکہ اصل حقیقت کھل کر سامنے آجائے۔
Flag Counter