ذکر کرکرتے ہوئے لکھا ہے کہ جب امام شافعی بغداد میں مقیم تھے تو آپ حاجات پوری کرنے کے لئے امام ابوحنیفہ کی قبر پر جاکر ان کے وسیلہ سے دعا مانگتے تھے۔
ممنوع اور حرام وسیلہ کو جائز کہنے والے حضرات انہیں دلائل کا سہارا لیتے ہیں اور عوام لناس کو انہیں شبہات کا شکار بناکر ممنوع وسیلہ اختیار کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔لیکن افسوس ہے کہ ہم علم اور تحقیق کی نگاہ سے جب ان دلائل کا(جنہیں دلائل کے بجائے شبہات کہنا بہتر ہوگا)مطالعہ کرتے ہیں تو ان حضرات کے علمی افلاس پر بڑا ترس آتا ہے۔ہم اگلے صفحات میں تفصیل کے ساتھ ایک ایک شبہ پر خالص علم وتحقیق کی روشنی میں بحث کریں گے۔ہم نے پوری وسعت نظری کے ساتھ ان کے تمام چھوٹے بڑے دلائل کو یہاں جمع کردیا ہے۔ناظرین کتاب سے گزارش ہے کہ وہ ان دلائل کو پڑھیں اور اس کے بعد ہمارا جواب ملاحظہ فرمائیں۔انشاء اﷲصواب وخطا اور حق وضلالت ان پر پوری طرح واضح ہوجائے گا۔
مخلوقات کا سہارا لینے والے حضرات نے تین آیات قرآنی اور ۲۶ اقوال واحادیث اپنے ثبوت میں پیش کئے ہیں۔عوام کو قرآن اور احادیث سنا دینا ہی کافی نہیں ‘بلکہ یہ بتانا چاہئے کہ یہ آیات کس موقع
|