Maktaba Wahhabi

132 - 325
فَاِذَا قَضَیْتَ فَانْتَشِرُوْا فِی الْاَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰہ وَاذکُرُوْا اللّٰہ کَثِیْرًا لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ(الجمعہ) ’’اور جب نماز ادا کرلی جائے تو زمین میں پھیل جاؤ۔اور اﷲکا فضل تلاش کرو اور اﷲکو بہت یاد کرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔‘‘ اور اپنے اس عمل صالح کا وسیلہ پیش کرنے کے بعد دعا مانگی ‘ فَارْزُقْنِیْ مِنْ فَضْلِکَوَاَنْتَ خَیْرُ الرَّازِقِیْن اے اللّٰہ اپنا فضل عطا کر تو ہی سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔ یہاں عبداﷲبن مسعود رضی اﷲعنہ اور حضرات عراک بن مالک رضی اللہ عنہ دوصحابہ کرام کے عملی نمونے پیش کئے گئے ہیں۔یہی طریقہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا تھا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سُنّت کے اتباع اور اس کی عملی تطبیق میں تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہی کے طریق عمل سے معلوم ہوا۔مشروع وسیلہ بھی ہم نے انہیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے سیکھا۔ افسوس:بدقسمتی سے دھیرے دھیرے مسلمانوں میں بھی غیر مشروع وسیلہ کی بدعت پھیل گئی ‘اور اب اکثر عوام بلکہ خواص میں بھی(اِلَّا مَاشَاء اللّٰه)وسیلہ کے وقت اﷲکی ذات ‘اس کے اسماء حسنیٰ وصفات علیایا اپنے اعمال صالحہ کے وسیلہ کاتصور بھی دل میں نہیں آتا اور مخلوقات وشخصیات کا ممنوع وسیلہ اختیار کرتے ہیں اور اسی کو نیکی اور عمل خیر سمجھتے ہیں۔اس طرح سُنّت بدعت بن گئی اور بدعت سُنّت ہوگئی۔فلا حول ولا قوۃ الاباللّٰه
Flag Counter