مغفرت کی دعامانگتے ہیں جو مغفرت اور دعا کی قبولیت کا بہترین وقت ہے۔
حضرت عراک بن مالک رضی اﷲعنہ جمعہ کی نماز پڑھ کر واپس ہوتے تو مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوکر کہتے:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَجَبْتُ دَعْوَتَکَ ‘ وَ صَلَّیْتُ فَرِیْضَتَکَ ‘ وَانْتَشَرْتُ ‘ کَمَا اَمَرْتَنِیْ ‘ فَارْزُقْنِیْ مِنْ فَضْلِکَ ‘ وَاَنْتَ خَیْرُ الرَّازِقِیْنَ
’’اے اﷲ‘میں نے تیری دعوت قبول کی اور فریضہ جمعہ ادا کیا اور تیرے حکم کے مطابق منتشر [1]ہوگیا اب تو مجھے اپنا فضل عطاکر اور تو ہی بہترین روزی دینے والا ہے۔‘‘
حضرت عراک بن مالک رضی اللّٰہ عنہ نے اﷲتعالیٰ کی بارگاہ میں اس کے فضل ورزق کی دعا مانگی ‘لیکن اس سے قبل اذان جمعہ کے وجوب ‘فریضہ جمعہ کی ادائیگی اور جمعہ کے بعد مسجد سے منتشر ہوجانے کے خداوندی حکم کی تعمیل کا وسیلہ پیش کیا۔جیسا کہ اﷲتعالیٰ کا اِرشاد ہے۔
یٰٓاَیُّھَا الَّذِ یْنَ اٰمَنُوْآ اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمْعَۃِ فَاسْعَوْا اِلٰی ذِکْرِاللّٰہِ وَذَرُوا الْبَیْعَ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ(الجمعہ)
’’اے ایمان والو!جب جمعہ کے دن نماز کے لئے اذان کہی جائے تواﷲکے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید وفروخت چھوڑ دو۔یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو۔‘‘
|