Maktaba Wahhabi

42 - 335
عزیزم اسعد اعظمی حفظہ اللہ نے اپنی ممکنہ کوششوں سے پرانے اور نئے منتشر اوراق سے معلومات حاصل کرکے یہ تاریخی مجموعہ تیار کیا ہے۔ مدرسہ رحمانیہ کے تعارف و تاریخ کے بارے میں ایسا کوئی مجموعہ یا جامع مقالہ اس سے پہلے ہماری نظر سے نہیں گزرا ہے۔ امید ہے اس مجموعے کا مطالعہ مدارس کے نظامِ تعلیم و تربیت کی اصلاح کا محرک ہوگا۔ ان شاء اللّٰہ تعالیٰ راقم کو یہ حقیر سطور لکھنے کا باعث یہ ہوا کہ مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ (جمعیت اِحیاء التراث الاسلامی، کویت) جو سلفی علما کے زبر دست قدردان اور مجھ حقیر کے کرم فرما ہیں ، ان کی خواہش اور فرمایش ہوئی کہ میں مدرسہ رحمانیہ دہلی کا ایک سالہ طالب علم رہ چکا ہوں ، اس لیے مجھ پر بھی حق عائد ہوتا ہے کہ اس مدرسے کے متعلق کچھ تعارفی کلمات لکھوں ، ورنہ اپنی ناتوانی و ضعیفی کی حالت یہ ہو چکی ہے کہ قلمی اور لسانی عمل متروک ہو چکا ہے، بس اللہ تعالیٰ کا ذکر و شکر اور رحم وکرم سہارا رہ گیا ہے۔ العبد الضعیف الفقیر لرحمۃ اللّٰہ القدیر محمد اعظمی ۱۵؍اگست ۲۰۱۳ء
Flag Counter