Maktaba Wahhabi

111 - 335
پر ہر مدرس اپنے متعلقہ پرچہ ہائے جوابات لے کر تین دن کے اندر نمبر دے کر داخل دفتر مدرسہ کریں گے۔ اس کے بعد ہی نتیجہ سنا کر تنبیہ وتشویق سے طلبا کوتعلیم ومحنت پر آمادہ کردیاجائے گا۔ 2۔ امتحان ششماہی تین دن میں لیا جائے گا اور حسبِ بالا کارروائی عمل میں آئے گی۔ 3۔ سالانہ امتحان میں ہر درجے کے سوالات دہلی یا بیرونِ جات سے مشہور علما کے تیار کردہ آئیں گے اور سوالات مذکور ناظم یاقائم مقام ناظم کے پاس محفوظ رہیں گے۔ ناظم یا نائب ناظم بروز امتحان دارالحدیث میں خود آکر پرچہ ہائے سوالات اپنے سامنے طلبا کو تقسیم کرائیں گے۔ نگرانی کے لیے دیگر اصحاب، جو دارالحدیث سے ملازمت کا تعلق نہ رکھتے ہوں گے، مقرر کیے جائیں گے اور وقتِ مقرر پر طلبا سے پرچہ ہائے جوابات لے کر ممتحنین کے پاس بھیج دیے جائیں گے یا ممتحن بہ ذاتِ خود مدرسے میں آکر پرچوں کا معاینہ کرے اور نتیجے سے مطلع کرے۔ عموماً ایسا ہی ہوتا رہا ہے کہ ممتحن صاحب مع اپنے عملے کے تشریف لاتے ہیں ، خود پرچے تقسیم کرتے ہیں ، اپنی نگرانی میں لکھواتے ہیں اور نمبر دیتے ہیں ، پھر عام جلسے میں نتیجہ امتحان سنادیتے ہیں ۔[1] انعاماتِ مدرسہ: طلبا کی حوصلہ افزائی اور ترغیب و تشویق کے لیے مدرسے کی طرف سے مختلف قسم کے گراں قدر انعامات مقررہیں ، جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے: 1۔ سالانہ امتحان کے موقع پر جماعت میں اوّل آنے والے کوپانچ سے دس روپے تک حسبِ درجات انعام دیے جاتے ہیں ۔
Flag Counter