Maktaba Wahhabi

308 - 335
باب نمبر 26: آخری لمحات فغاں میں ، آہ میں ، فریاد میں ، شیون میں ، نالے میں سناؤں حال دل طاقت اگر ہو سننے والے میں دار الحدیث رحمانیہ میں تعلیم کا آغاز شوال ۱۳۳۹ھ مطابق جولائی ۱۹۲۱ء میں ہوا، اس کے بعد سے مسلسل ستائیس سال تک کتاب و سنت اور دیگر علومِ دینیہ کی شان دار خدمت کا اسے شرف حاصل رہا۔ ادارہ اپنا ستائیسواں تعلیمی سال مکمل کرکے قضا و قدر کے سامنے سرتسلیم خم کر گیا اور ہمیشہ ہمیش کے لیے خاموش ہوگیا۔ إنا اللّٰہ وإنا إلیہ راجعون۔ کہا جاتا ہے کہ ’’ہر کمالے را زووالے‘‘، یہ عظیم الشان مدرسہ اپنے پورے کمال اور آب و تاب کے ساتھ علم و عرفان کے موتی بکھیرنے میں مصروف تھا کہ اگست ۱۹۴۷ء میں ملک کی آزادی اور تقسیم کا واقعہ پیش آیا۔ ایک طرف ملک کو انگریزوں کی غلامی سے نجات کی نعمت حاصل ہوئی تو دوسری طرف تقسیم کی مشکلات سے بھی دو چار ہونا پڑا۔ اس مشکل مسئلے اور اس سے متعلقہ حادثات نے آزادی کی خوشیاں چھین لیں ، بالخصوص مسلمانوں کے لیے یہاں سے آزمایش کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا، جس کی تفصیلات بیان کی محتاج نہیں ۔ دار الحدیث رحمانیہ میں حسبِ معمول شعبان ۱۳۶۶ھ مطابق اگست ۱۹۴۷ء
Flag Counter