Maktaba Wahhabi

222 - 335
کیونکہ زبان دانی کے ساتھ مضمون کی روانی اور دلائل کی فراوانی یہ وہ چیزیں تھیں ، جو داد لیے بغیر نہ رہ سکتی تھیں ۔۔۔۔‘‘[1] طلبا کی نگرانی کا نظام: مولانا محمد مستقیم صاحب سلفی، شیخ الحدیث علامہ عبیداﷲ رحمانی رحمہ اللہ کے بارے میں لکھتے ہیں : ’’آپ کی تعلیم کی خصوصیات میں سے یہ بات بھی تھی کہ ہمیشہ طلبا کو کتاب کے مطالعے کی تاکید کرتے اور اپنے رفیق کار مولانا نذیر احمد رحمانی رحمہ اللہ کے تعاون سے دار الاقامہ کا اکثر و بیشتر گشت لگاتے۔ طلبا کو اگر درسی کتاب کے علاوہ کسی اور کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے پاتے تو انھیں اس پر سرزنش کرتے، بسا اوقات جسمانی سزا بھی دیتے، طلبا کی عبارت خوانی پر پوری توجہ دیتے۔ کیا مجال تھی کہ کوئی طالب علم غلط عبارت پڑھ کر آگے بڑھ جائے۔۔۔۔‘‘ [2] ’’آپ طلبا کی وضع قطع اور لباس کا بہت خیال رکھتے، نماز باجماعت کے خود پابند تھے اور طلبا کو اس کی پابندی کرنے پر کڑی نظر رکھتے۔۔۔۔‘‘[3] شیخ الحدیث صاحب کے صاحب زادے مولانا عبدالرحمن صاحب سے کیا گیا ایک سوال اور اس کا جواب ملاحظہ ہو: ایک سوال: دورانِ تعلیم اور دورانِ تدریس دونوں میں دارالحدیث رحمانیہ سے متعلق شیخ صاحب کے تاثرات کیا تھے؟
Flag Counter