Maktaba Wahhabi

159 - 335
باب نمبر 11: کتب خانہ مولانانذیر احمد رحمانی مدرسے کے کتب خانے کا تعارف کراتے ہوئے محدث ۱۹۳۸ء کے ایک شمارے میں لکھتے ہیں : ’’مدرسے میں ایک نہایت عظیم الشان کتب خانہ ہے، جس میں تقریباً سات ہزار سے زیادہ درسی و غیر درسی، مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتابیں موجود ہیں ۔ اسی کتب خانے سے طلبا کو عاریتاً کتابیں بھی پڑھنے کے لیے مدرسے ہی سے دی جاتی ہیں ، جو اختتامِ سال کے بعد واپس لے لی جاتی ہیں ۔ اس میں بعض نہایت نادر اور نایاب قلمی نسخے بھی ہیں ۔ بعض بعض قلمی کتابیں مہتمم صاحب مرحوم نے چار چار اور پانچ پانچ سو میں خریدی ہیں ۔ حسبِ ضرورت ہر سال اس میں نئی نئی کتابوں کا اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ ’’طالب علموں کو زمانے کے حالات سے روشناس کرنے کے لیے مدرسے میں بہت سے عربی و اُردو، مذہبی و ملکی اخبارات و رسالے بھی آتے ہیں ۔ روزانہ، سہ روزہ، ہفتہ وار، ماہانہ وسہ ماہی ہر قسم کے جرائد آتے ہیں ، جن کی تعداد چالیس کے قریب پہنچتی ہے اور دوسرے اخراجات کو چھوڑ کر صرف اخبارات ورسائل کا سالانہ خرچ سوا دو سو روپے سے زائد ہے۔‘‘[1] جملہ انتظامات کی طرح کتب خانہ بھی مثالی اور شان دار تھا۔ مولانا محمد صاحب
Flag Counter