Maktaba Wahhabi

203 - 335
ایک دو بار شرکت کا اتفاق ہوا۔ میں نے بھی کبڈی مدرسے کے صحن میں کھیلا ہے اور میں نے بھی ایک دو بار شربت پیا ہے۔‘‘[1] ’’اخبارِ محمدی‘‘ کی ایک خبر میں اس کا بھی تذکرہ ہے کہ مہتمم صاحب بنوٹ کے اچھے کھلاڑیوں کو نیکر اور بنیائن بھی خرید دیتے تھے، نیز تعلیمی وتربیتی میدان میں آگے رہنے والے طلبا کی طرح اس میدان کے طلبا کو بھی انعام واکرام سے نوازا کرتے تھے۔ کچھ دیگر انتظامات : مذکورہ بالا سہولیات کے علاوہ طلبا کو کچھ اور سہولتیں بھی فراہم تھیں ۔ مولانا نذیر احمد رحمانی فرماتے ہیں : ’’۔۔۔ آپ (شیخ عطاء الرحمن) نے طلبا کی دیکھ بھال کے لیے ایک مستقل ڈاکٹر مقرر کر دیا ہے۔ درس گاہوں میں بجلی کے پنکھے لگے ہوئے ہیں ۔ گرمیوں میں صرف صبح کے وقت تعلیم ہوتی ہے۔ جاڑے میں کمبل، لحاف، کوٹ، روئی دار بنڈیاں وغیرہ طلبا کو دی جاتی ہیں ۔ وضو اور غسل کے لیے گرم پانی تیار رہتا ہے۔ مدرسے ہی کی طرف سے سب کو چارپائیاں ، لالٹین اور تیل، کپڑے دھلنے کے لیے صابن ملتا ہے۔ ایک حجام ملازم ہے جو ہر جمعرات کو آکر سب کی حجامتیں درست کرتا ہے۔ دو اور خادم ہیں ، جو مدرسے کے دوسرے کام انجام دیتے ہیں ۔‘‘[2] مولانا عبد الغفار حسن رحمانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’....جناب حاجی (عبد الرحمن) صاحب مرحوم کے بعد ان کے بڑے صاحب زادے حاجی عبدالستار صاحب نے اپنی توجہ مدرسے کی جانب
Flag Counter