Maktaba Wahhabi

274 - 335
باب نمبر 21: بعض دیگر اساتذہ دارالحدیث رحمانیہ کے اساتذہ کرام کے تذکرہ وتعارف کا سلسلہ جا ری رکھتے ہوئے ذیل میں متعدد اساتذہ کا تذکرہ ان کے شاگردِ رشید مولانا عبدالغفار حسن رحمانی رحمہ اللہ کے الفاظ میں کیا جا رہاہے ۔ 7۔ مولانا کبیر الدین صاحب: ’’جس وقت میں رحمانیہ میں داخل ہوا تو مولانا موصوف چھٹے سال میں تھے، یعنی فارغ ہونے میں تین سال باقی تھے۔ فارغ ہونے کے بعد دارالحدیث رحمانیہ میں بطورِ مدرس ان کا تقرر ہو گیا۔ مولانا محترم کا تعلق مشرقی بنگال سے تھا۔ باوجود بنگالی ہونے کے اردو زبان بڑی روانی سے بولتے تھے۔ راقم الحروف نے ان سے سنن نسائی پڑھی ہے۔ بہت محنت سے پڑھا تے اور طلبا کے ساتھ بہت شفقت سے پیش آتے، لیکن رحمانیہ میں ان کے قیام کا زمانہ ایک سال سے زیادہ نہ رہا۔ مولانا موصوف رحمانیہ سے الگ ہونے کے بعد مدرسہ عالیہ ڈھاکہ میں عرصہ دراز تک دینی علوم کے استاذ رہے۔ مزید تفصیل معلوم نہیں ہو سکی کہ زندگی کے آخری دور میں ان کے کیا کیا مشاغل تھے اور کب وفات پائی؟ اتنا ضرور یاد ہے کہ لاہور میں منعقد ہونے والے ایک جلسے میں مولانا کبیر الدین صاحب بھی تشریف لائے تھے اور ان کی تقریر سے سامعین محظوظ ہوئے
Flag Counter