Maktaba Wahhabi

151 - 335
ہوا۔ روزانہ تقریباً تین پرچے ہو کر ۴؍ محرم مطابق ۷؍ مارچ یوم دو شنبہ کو ختم ہو گیا۔ ۵؍ محرم مطابق ۸؍ مارچ کو مدرسے میں تعطیل رہی۔ مدرسے کے تمام طلبا و مدرسین اپنی جسمانی راحت اور دماغی فرحت کے لیے اسی دن دہلی کے تاریخی باغ ’’روشن آرا‘‘ میں چلے گئے، جہاں آزادی کے ساتھ مختلف تفریحی کھیلوں میں لڑکے مشغول رہے۔ تقریباً گیارہ بجے کھانا کھایا، جو خاص اہتمام سے اس موقع کے لیے تیار کرایا گیا تھا۔ کھانے کے بعد مہتمم صاحب مرحوم نے (جو خود بھی ایسے موقع پر غریب اور بے وطن طالب علموں کی عزت افزائی کے لیے نہایت گرم جوشی اور محبت و شفقت کے ساتھ ہمیشہ شرکت کیا کرتے تھے) امتحان میں اپنی اپنی جماعتوں میں صرف اول آنے والوں ہی کو ان کے نتیجوں سے آگاہ کر دیا اور باقی لڑکوں کے نتائج مخفی رکھے گئے، کیوں کہ بعض ان میں ایسے بھی تھے، جو بدقسمتی سے ناکام ہوگئے تھے، اس لیے رحم دل مہتمم صاحب نے یہ گوارا نہ کیا کہ اس خوشی کے موقع پر ان کی دل شکنی کا کوئی سبب پیدا ہو جائے۔ نتیجہ مجموعی حیثیت سے بحمداﷲ بہت اچھا رہا۔ جماعت میں اول آنے والوں کو دو دو روپے نقد انعام دیے گئے، جن کی مجموعی تعداد اٹھارہ روپے ہے۔‘‘[1] محدث کے ایک دوسرے شمارے میں ’’شش ماہی امتحان‘‘ کی بعض تفصیلات یوں مذکور ہیں : ’’۔۔۔۶؍ ربیع الآخر ۵۷ھ سے ۱۲؍ تک امتحان کی تیاری کے لیے مدرسے میں تعطیل رہی اور ۱۳؍ سے باقاعدہ تحریری امتحان شروع ہوا۔ تین روز
Flag Counter