Maktaba Wahhabi

74 - 325
وتعدیل نے کی ہے۔ ان کو تو میرا شکر گذار ہونا چاہئے کہ ان کے شبہات اور مزعومات کی میں نے اچھی طرح قلعی کھول کر ان کے لئے حق وہدایت کی راہ روشن کردی اور جب کہ حق ان کے سامنے روشن ہوگیا اور باطل پاش پاش ہوکر ذلیل ورسوا ہوگیا تو ان کو چاہئے کہ مومنین صادقین کی طرح اﷲرب العالمین کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوجائیں اور اپنے عقائد باطلہ سے صدق دل سے توبہ کریں اﷲتواب ورحیم ہے ان کے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دے گا۔ یہ عجیب بات ہے کہ ایک طرف تو یہ حضرات بھی ہماری طرح مشروع وسیلہ کے قائل ہیں لیکن قول وعمل کے تضاد کا یہ حال ہے کہ وسیلہ اختیار کرتے وقت کبھی بھی مشروع وسیلہ پر عمل نہیں کرتے ہم نے زندگی میں ایک بار بھی ہیں سنا کہ انہوں نے اﷲکے اسماء حسنیٰ اور صفات عالیہ اور اپنے اعمال صالحہ کو وسیلہ بنایا ہو جب بھی وہ اپنے نازک وقتوں میں وسیلہ کے محتاج ہوئے تو انبیاء کے حق ‘اولیاء کے جاہ ومرتبہ اور صالحین کی برکت ہی کا وسیلہ لیتے ہیں حالانکہ وہ خوب جانتے ہیں کہ یہ ہستیاں اب دنیا میں موجود نہیں ہیں اور انہیں خود اپنا بھی احساس نہیں تو اپنے پکارنے والوں سے کیسے باخبر ہوسکتی ہیں۔ ان کا یہی تضاد عمل ہے جس نے مجھے مجبور کیا کہ میں اس کتاب کو
Flag Counter