Maktaba Wahhabi

315 - 325
دوسرے علوم کے حفظ رکھنے کا ذریعہ بنایا ہے ‘اور اﷲتعالیٰ ہی کی مدد اور تائید سے قرآن اور دوسرے علوم محفوظ رہتے ہیں۔اگر اﷲکی مدد شامل حال نہ ہو تو قرآن اور کسی بھی علم کا ایک حرف تک یاد نہ رہے ‘جیسے دوا‘کہ وہ صحت وشفاء کا ذریعہ ہے ‘لیکن شافی اﷲتبارک وتعالیٰ ہے۔ لیکن جو طریقہ اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ یہ دعا کسی صاف برتن میں شہد ‘زعفران اور بارش کے پانی سے لکھ کر پی جائے‘اور تین دن روزہ رکھا جائے اور اسی دوا سے افطار کیا جائے ‘اور اس دعا کونمازوں کے بعد پڑھا جائے۔یہ تو عجیب وغریب طریقہ ہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی بھی صحیح حدیث میں نہیں پایا۔رہاپلیٹ پر زعفران اور بارش کے پانی سے لکھنا یہ تو تعویذ گنڈے والے مفت خور لوگ ہی حرام خوری کے لئے کرتے ہیں۔اگرتم کوقرآن اور کوئی بھی علم یادرکھنا ہے تو مستقل دہراؤ اور تکرار کرو ‘اﷲکی مدد اور تائید سے وہ یاد رہے گا ‘اور شہد اور زعفران کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ البتہ اس حدیث میں ایسی باتیں ہیں جو اس حدیث کے جھوٹ اور موضوع ہونے کی کھلی دلیل ہیں مثلاً لم یسئل مثلک کاجملہ تو کوئی کافر ہی کہہ سکتا ہے۔کیونکہ مثلک یعنی تیرا مثل‘جبکہ اﷲکا کوئی مثل ہے نہ کفوء ‘ اﷲکا ارشاد ہے۔وَلَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْیٌٔ وَھَُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ(الشوریٰ)یہ تنہا ایک مثال ہی اس حدیث کے باطل وناقابل حجت ہونے کی دلیل ہے۔اس کے علاوہ یہ حدیث سند کے اعتبار سے بھی منکر اور موضوع ہے۔اس حدیث کے باطل وناقابل حجت ہونے کی دلیل ہے۔
Flag Counter