Maktaba Wahhabi

307 - 325
مخلوقات کا وسیلہ ڈھونڈنے والے حضرات کیسی کیسی رکیک ومضحکہ خیز دلیلیں ڈھونڈ تے پھرتے ہیں۔کازش!وہ کتاب وسُنَّت کی واضح ہدایات کے متبع ہوکر مشروع وسیلہ کو اختیار کرتے تو دارین کی سعادت پالیتے۔ دحلان نے اس حدیث کو اپنے مطلب کے مطابق توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے اور نقل بھی غلط کیا ہے۔مثلاً متن میں نووی کے حوالے سے اس کو لکھا ہے کہ:انّ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم امر ان یقول العبد بعد رکعتی الفجر ثلاثا ‘ اللّٰھم ربّ جبرائیل الخ یہ سراسر غلط ہے کیونکہ نووی کے ’’الاذکار ‘‘میں لفظ’’امر‘‘نہیں ہے۔بلکہ پوری حدیث اس طرح ہے۔ روینا فی کتاب ابن السنی عن ابی الملیح واسمہ عامر بن اسامۃ عن ابیہ رضی اللّٰہ عنہ انہ صلی رکعتی الفجر وان آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم قریبا منہ رکعتین خفیفتیں ن ثم سمعہ یقول وھو جالس اللّٰھم رب جبرائیل و اسرافیل و میکائیل ومحمد ن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم اعوذبک من النار ثلاث مرات۔‘‘ نووی نے’’الاذکار‘‘میں اس حدیث کو ان الفاظ کے ساتھ روایت نقل کیا ہے۔اس میں لفظ ’’ امر‘‘موجود نہیں ہے‘اور نہ لفظ ’’اللّٰھم اجرنی من النار‘‘ہے بلکہ ’’ اعوذبک من النار‘‘ہے۔دیکھئے دحلان نے روایت میں کتنی تبدیلی اور کتر بیونت کیا ہے۔تبدل وتحریف تو امت محمدیہ کا نہیں ‘بلکہ یہود ونصاری کا
Flag Counter