Maktaba Wahhabi

300 - 325
البتہ یہ حدیث حضرت انس رضی اﷲعنہ کی روایت سے اس طرح مروی ہے کہ ایک شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا مویشی مررہے ہیں ‘روزی کے ذرائع مسدود ہورہے ہیں۔آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم نے دعا فرمائی ‘اور جمعہ سے جمعہ تک بارش ہوتی رہی۔پھر وہی شخص آیا اور کہنے لگا ‘مکانات گرگئے راستے بند ہوگئے اور مویشی ہلاک ہوگئے۔اﷲسے دعا فرمائیے کہ بارش رک جائے۔آپ نے فرمایا:اے اﷲ‘ٹیلوں ‘وادیوں اورجنگلوں کی طرف بارش کا رخ پھیر دے ‘’چنانچہ بارش بند ہوگئی اور آسمان صاف ہوگیا۔ بخاری میں یہ حدیث ان لفظوں کے ساتھ موجود ہے ‘لیکن اس میں کہیں بھی یہ جملہ نہیں ہے کہ اگر ابو طالب زندہ ہوتے تو انکی آنکھیں ٹھنڈی ہوجاتیں۔‘‘ یہ ٹکڑا بخاری میں نہیں بلکہ بیہقی میں ہے جس کی سند میں ’’مسلم الملائی‘‘ایک راوی متروک ‘غیرمعتمد ‘وضاع اور کذاب ہے۔اس کی روایات مردود ہیں۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ دحلان نے حدیث بخاری کو کتنی ہوشیاری سے بیہقی والی موضوع حدیث سے ملاکر بدل ڈالا تھا۔تاکہ لوگ بخاری کے نام سے دھوکہ کھاجائیں۔ اس کے علاوہ دحلان کی اس روایت میں بے شمار معنوی اور لفظی فاحش غلطیاں ہیں جن کا صدور آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم سے ممکن نہیں جو افصح العرب تھے اور جوامع الکلم کے ساتھ ممتاز تھے۔لہٰذا اس موضوع روایت کو عقیدہ وایمان
Flag Counter