Maktaba Wahhabi

245 - 325
اﷲکے مقابلہ میں کچھ فائدہ نہ پہنچاسکوں گا ‘اور اﷲکا ارشاد ہے۔ وَاَنَّ لَّیْسَ لِلْاِنْسَانَ اِلَّا مَا سَعٰی وَاَنَّ سَعْیَہٗ سَوْفَ یُرٰی ‘ ثُمَّ یُجْزٰہُ الْجَزَآئَ الْاَوْفٰی ’’اور یہ کہ انسان کے لئے وہی ہے جو اس نے کوشش کی اور اس کی یہ کوشش دیکھی جائے گی پھر اسکو پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔‘‘ یعنی ہر انسان اپنے ہی اعمال کی جزا کا مستحق ہے۔دوسروں کو اس سے کچھ تعلق نہیں۔آپ کاکوئی دوست یا بھائی اگر بڑا عامل یاصالح ہے تو آپ کو یہ حق کیسے مل گیا کہ آپ اﷲسے دعاکریں کہ ’’میرا فلاں بھائی بہت بزرگ اور صالح ہے اس لئے اس کے عمل کے واسطے سے مجھے بخش دے یامیری حاجت روائی فرما۔‘‘تو آپ خود سوچئے کہ آپ کا یہ عمل کہاں تک صحیح ہے؟صحیح طریقہ تو یہ تھا کہ آپ بھی اپنے بھائی کی طرح اعمال صالحہ کرتے اور اپنے اعمال کا واسطہ دے کر اﷲسے جو چاہتے سوال کرتے۔ بس اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا جاہ ومرتبہ آپ کی کتاب میں لکھ دیا گیا اور آپ کے لئے مخصوص ہے۔ہم کو یا کسی اور کو اس سے کوئی حصہ نہیں ملنے والا۔لہٰذا کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ آپ کے اعمال کا واسطہ دے کر اﷲسے دعا مانگی جائے۔بلکہ ہر شخص کو یہ حکم ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرے ‘تاکہ اتباع رسول کے صلہ میں اﷲاس کو بھی جاہ مرتبت عطافرمائے اور اپنے اسی جاہ و ومرتبت کے وسیلہ سے مومن اﷲسے دعا کرے۔
Flag Counter