Maktaba Wahhabi

167 - 325
آپ کی دعا پر آمین کہہ رہے تھے۔ابھی لوگوں کے ہاتھ دعا سے جھکے بھی نہ تھے کہ موسلادھار بارش آئی۔ استسقاء کے بارے میں ہمارے سلف صالحین کا یہی طریقہ تھا کہ خشک سالی کے وقت وہ شہر سےباہر نکل جاتے تھے اور اپنے سب سے صالح شخص کے ذریعہ بارش کی دعا مانگتے تھے۔چنانچہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حضرت یزید بن الاسود کے ذریعہ مسلمانوں نے دعا مانگی اور اسی پر آج تک امت کا عمل و اتفاق ہے۔ ان احادیث میں صرف بزرگوں کی دعا کے وسیلہ کا اثبات ہے۔ان کی شخصیت اور ذات کو وسیلہ بنانے کا وہم بھی اس سے نہیں ہوتا۔ مومن کی دعا اپنے مومن بھائی کے لیے ایک مشروع وسیلہ ہے۔استسقاء کے لیے بزرگوں کی دعا کو وسیلہ بنانا رسول اللہ صلی ا للہ علیہ وسلم،آپ کے اصحاب اور سلف صالح سے ثابت اور معمول بہ امر ہے۔آج بھی مشکلات اور مصائب،قحط سای،بدامنی،ظلم و بربریت کے وقت اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنی التجا،دعا و مناجات پیش کرنے کے لیے اپنے میں سے کسی مرد صالح کو دعا کے لیے آگے بڑھایا جائے اور اس سے دعا کی درخواست کی جائے۔صلحائے امت کی دعا سب کے لیے وسیلہ ہو گی۔
Flag Counter