Maktaba Wahhabi

146 - 325
وَعَدْتَهُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ() ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کے باپ دادا،ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو نیک ہوں ان کو بھی بےشک تو غالب حکمت والا ہے۔‘‘(المؤمن:7۔8) اس میں شک نہیں کہ ’’توبہ ‘‘ ایسا عمل ہے کہ توبہ کرنے والا بارگاہ الہٰی تک پہنچ جاتا ہےاور وہاں سے دعاؤں کی قبولیت اور رحمت و مغفرت کا انعام و اعزاز لے کر واپس ہوتا ہے او راللہ تعالیٰ اپنے خاص مقرب فرشتوں کو جو اس کے عرش کے آس پاس حمد و تسبیح میں مصروف ہیں،حکم دیتا ہے کہ وہ ان توبہ کرنیوالوں کی مغفرت اور صراط مستقیم پر چلنے اور ثابت قدم رہنے،ان کے گناہوں کی معافی اور عذاب سے بچنے کی دعا مانگیں،اور اپنی دعا کو ان کے لیے وسیلہ بنائیں،اور یہ سب دعائیں ان کی اولاد،ان کے آباء و ازواج سب کی بھلائی و فلاح کے لیے بھی وسیلہ بنیں۔ غور فرمائے کہ ملائکہ مقربین کس طرح اپنی دعاؤں سے اللہ کا تقرب حاصل کر رہے ہیں اور دعا کر رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو ثابت قدم رکھے،ان کو بخشش دے،ان پر رحم فرمائے اور ان کے باپ،دادا،بیوی بچوں،سب کے سمیت ان کی جنت عدن میں داخل فرمائے۔ معلوم ہوا کہ مؤمنین صادقین کے لیے ملائکہ کی دعا کا وسیلہ مشروع ہ ے
Flag Counter