Maktaba Wahhabi

129 - 325
اللّٰہُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ،وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ،وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ،رَهْبَةً وَرَغْبَةً إِلَيْكَ،لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ،آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ،وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ ’’ اے اللہ،میں نےخود کو تیرے سپرد کیا،اور اپنی ذات کو تیری طرف متوجہ کیا،اوراپنےمعاملات کو تجھے سونپ دیا،اوراپنی پیٹھ کو تیری پناہ میں دےدیا،اپنی رغبت اور تیرےخوف سےپناہ اورنجات کی جگہ تیرے سوا کہیں نہیں،میں تیری اس کتاب پر ایمان لایا جو تو نے اتاری اور اس رسول پر ایمان لایا جسے تو نے معبوث فرمایا۔‘‘(مسند احمد،بخار ی،مسلم) اگر تم اسی رات مر گئے تو فطرت(اسلام)پرمرو گے،اور اگر صبح کو اٹھے تو بھلائی پاؤ گے۔‘‘ اس پوری دعا پر غور کیجئے،کس طرح ایک بندہ مومن خود کو،اپنی ذات کو اور اپنے معاملات کو اللہ کے سپرد کر کے اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ میرے مولٰ تیری کتاب اور تیرے رسول پرایمان کی تجدید کے بعد اپنے شوق اور تیرے خوف سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔تیرے سوا نہ میری جائے پناہ ہےنہ نجات کا سہارا۔یہ پڑھ کر وہ گہری نیند سو جاتا ہے اور اپنا وجود اللہ کےحوالہ کر دیتا ہے۔ یہ ساری تسبیحات بندہ کا صالح ترین عمل ہیں جو تقرب الہٰی کا بہترین ذریعہ اور مقبول ترین وسیلہ ہیں۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر دعاؤن میں تسبیحات سبحانی کا
Flag Counter