Maktaba Wahhabi

121 - 325
ٹھکانا ہے،جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔نہ ان کا عذاب ہلکا کیا جائے گا نہ انہیں ذرا مہلت دی جائے گی،بلکہ ان کے چمڑے جب بھی ادھڑیں گے توان کی جگہ نئی جلد پیداہوجائے کی،تاکہ انہیں بھر پور عذاب کا مزہ ملتا رہے۔اور تمام انبیاء سچے تھے جنہیں اللہ نے بندوں تک اپنے امر ونہی کو پہنچانے کے لیے مبعوث کیا تھا،اوران میں سب سے آخری اور افضل او راللہ کے نزدیک معزز حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں،آپ کی رسالت حق ہے۔آپ ہدایت اوردین حق لے کر آئے اور یہ کہ قیامت حق ہے،اس کے آنے میں کوئی شک نہیں۔ ان مذکورہ بالا باتوں پر صدق دل سے ایمان لانا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے اور بلاشبہ یہ ایمان و یقین بڑا عظیم عمل صالح ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنے اس اسلام،ایمان،انابت،سپردگی اور اللہ پر توکل کےاس عمل صالح کو اپنی دعاکی قبولیت کے لیے وسیلہ بنا کر پیش کیا اور پھر اپنے اگلے پچھلے،ظاہر و چھپے،بھولے لبرے سب گناہوں کی معافی کی درخواست فرمائی۔یہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ آپ اپنی دعاؤں سے قبل اپنے اعمال صالحہ کاوسیلہ اللہ کی بارگاہ میں پیش کرتے تھے۔یہی امت کے لیے بھی ’’اسوۂ حسنہ‘‘ ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں بلاکم وکاست اپنے رسولوں کی سنتوں پر عمل کی توفیق فرمائے۔آمین
Flag Counter